💥 *Haiz O Nifas wali Khwateen Ramadan aur Lailatul qadar se kaise Faida Uthaye*💥
💥 *حیض و نفاس والی خواتین رمضان اور لیلة القدر سے کیسے فائدہ اٹھائیں* ؟💥
رمضان المبارک میں ناپاکی کی حالت میں خواتین کیا کیا عمل انجام دے سکتی ہیں ، یہاں چند ایسے اعمال ذکر کرنا چاہتی ہوں جسے حیضاء ونفساء رمضان میں انجام دے سکتی ہیں اور فائدہ اٹھا سکتی ہیں ۔
(1) *قرآن کی تلاوت* :
اس میں اختلاف ہے کہ عورت حیض کی حالت میں قرآن کی تلاوت کرسکتی ہے کہ نہیں ؟ راحج قول کی روشنی میں عورت حیض کی حالت میں اور نفاس کی حالت میں قرآ ن کی تلاوت کرسکتی ہے کیونکہ ممانعت کی کوئی صحیح حدیث وارد نہیں ہے ۔اس جانب بہت سے اہل علم گئے ہیں البتہ بعض علماء نے کہا کہ مصحف کو بغیر چھوئے تلاوت کرے اوربعض نے کہا کہ تلاوت کے وقت ہاتھ میں دستانہ لگالے ۔ اسی طرح معلمہ اور متعلمہ بھی قرآن کی تلاوت کرسکتی ہیں ۔ یہاں میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ آج ٹکنالوجی کا زمانہ ہے تو کیوں نہ اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے موبائل، کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ میں قرآن کریم لوڈ کرکے وہاں سے بلاجھجھک تلاوت کریں ، نہ کسی کا اعتراض رہے گا اور نہ ہی قاری کے دل میں کھٹکا۔
(2) *ذکر واذکار:*
صبح وشام کے اذکار ، سونے جاگنے کے اذکار، اور دیگر کسی قسم کے بھی اذکار عورت حیض ونفاس میں کرسکتی ہیں ۔ اس لئے عورت کو چاہئے کہ اذکار کی مستند کتابوں سے کثرت سے اذکار حفظ کرلے جن سے رمضان وغیر رمضان ہمیشہ فائدہ اٹھاسکتی ہے ۔ بعض اذکار مختصر ہیں مگر اجر وثواب میں بہت ہی زیادہ ہیں ۔
(3) *دعا:*
یہ مومن کا ہتھیار ہے ، دعا سے بندوں کو ہرچیز مل سکتی ہے ۔ بیماری سے شفا، فقر سے نجات، مشکل سے چھٹکارا، جنت سے قربت اور جہنم سے رستگاری ۔سبھی ممکن ہے ۔ بدر کے میدان میں نبی ﷺ نے دعا کی اس کے اثر سے تین سو تیرہ نہتھے مسلمان ہزارکے مسلح کافروں پر غلبہ پاگئے ۔ اس لئے رمضان میں سبھی مسلمانوں کو بشمول حیضاء ونفساء بطور خاص دعا کا اہتمام کرنا چاہئے اور دعا میں افضل اوقات کو تلاش کرنا چاہئے مثلا اللہ کے نزول آسمان کے وقت(تہائی رات) ، اذان واقامت کے درمیان وغیرہ ۔
(4) *استغفار:*
نبی ﷺ دن میں سو سوباراستغفار کیا کرتے تھے ، بحالت حیض ونفاس استغفار کو کثرت سے لازم پکڑا جائے ، اس کا بڑا اجر ملتا ہے ۔ اللہ تعالی بہت ساری چیزوں میں برکت دیتا ہے ، نیکیوں میں اضافہ کرتا ہے حتی کہ مالداری بھی نصیب کرتا ہے ۔
(5) *توبہ :*
توبہ یہ ہے کہ بندہ شرمندہ ہوکر رب سے اپنے کئے ہوئے گناہوں کی معافی طلب کرے ۔ رمضان ایک سنہرا موقع ہے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمیں اپنے جرم کا رب العالمین کے سامنے اعتراف کرنا چاہئےاور آئندہ اس سے بچنے کا عزم کرنا چاہئے ، اللہ تعالی توبہ کرنے والوں کو پسند کرتا ہے ۔ نبی ﷺ کا فرمان ہے : كلُّ بني آدمَ خطَّاءٌ ، و خيرُ الخطائين التوابونَ(صحيح الجامع:4515)
ترجمہ: ہربنی آدم گناہگار ہے اور سب سے اچھا گنہگار وہ ہےجو توبہ کرنے والا ہے ۔
(6) *صدقہ وخیرات* :
اس ماہ مبارک میں حیضاء ونفسا ء اپنے مال سے غرباء ومساکین کو صدقہ دے سکتی ہیں ، اپنے پاس مال نہ ہو تو شوہر کی اجازت سے اس کے مال سے صدقہ دینے میں دونوں کو ثواب ملے گا۔
(7) *دوسروں کو افطار* کراکرروزہ داروں کے برابر ثواب حاصل کیا جاسکتا ہے ۔
(8) روزہ داروں کے لئے افطاری تیار کرنے اوران کے لئے سحری تیار کرنے سے بھی ان شاء اللہ ثواب ملے گا۔
(9) *درس وتعلیم* :
اگرآپ کے پاس دینی تعلیم ہے تو خواتین کے لئے رمضان میں روزہ اور دینی احکام سے واقفیت کے لئے تعلیم کا انتظام کریں اور خواتین کو اسلام کی ضروری تعلیم سے آگاہ کریں ، قرآن و حدیث کا بھی درس دے سکتے ہیں ۔ اللہ کے فضل سے آپ کو اس عمل کا بہت اجر ملے گا۔اگر تعلیم یافتہ نہیں ہیں تو دوسروں کے علمی حلقے میں شامل ہوکر دین سے آگاہی حاصل کریں ۔
(10) *شب قدر سے استفادہ* :
اگر کوئی حیضا ء یا نفساء رمضان کا آخری عشرہ پائے تو اس رات شب بیداری کرے، خوب خوب دعا، ذکر، توبہ اوراستغفار کرے ۔ اس رات کی مخصوص دعا بطور خاص پڑھے ۔ شب قدر کی دعا یہ ہے :
"اللَّهمَّ إنَّكَ عفوٌّ تحبُّ العفوَ فاعفُ عنِّي"
(اے اللہ تو معاف کرنے والا ہے معافی کو پسند کرتا ہے لہذا تو مجھے معاف کردے)۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ حیض ونفاس والی عورت کو بدنی عبادت میں نماز و روزہ منع ہے مگر قلبی اور لسانی اعمال مثلا ذکر و اذکار، دعا و استغفار، صدقہ وخیرات، درس وتدریس، اوردینی کتابوں کا مطالعہ جیسے اعمال انجام دینا جائز ہیں ۔
💫💫💫💫💫💫💫💫💫
No comments :
Post a Comment