18/05/2019

Zakaat ki Adayegi (urdu)

*بسم اللہ الرحمن الرحیم​*

*اللہ رب العزت کی توفیق سے اس تحریر کو پڑھنےکےبعدآپ اس قابل ہوجائیں گےکہ آپ دوسروں بتا سکیں کہ​*

*سونا چاندی،زمین کی پیداوار،مال تجارت، جانور، پلاٹ، کرایہ پر دیےگئے مکان،گاڑیوں اور دکان وغیرہ کی زکاۃ کیسے اداکی جاتی ہے۔​*

ان شاءاللہ العظیم​

*1۔زکوٰۃکا انکار کرنے والاکافر ہے۔(حم السجدۃآیت نمبر6-7)​*

2۔زکوٰۃادا نہ کرنے والے کو قیامت کے دن سخت عذاب دیا جائےگا۔(التوبہ34-35)​

3۔زکوٰۃ ادا نہ کرنے والی قوم قحط سالی کاشکار ہوجاتی ہے۔(طبرانی)​

4۔جوزکاۃادانہیں کرتااسکی نماز،روزہ،حج سب بیکار اور حبث ہیں۔​

5 ۔زکوٰۃاداکرنے والےقیامت کے دن ہر قسم کےغم اورخوف سےمحفوظ ہونگے۔(البقرہ277)​

6۔زکوٰۃ کی ادائیگی گناہوں کا کفارہ اور درجات کی بلندی کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔(التوبہ103)​

*زکوٰۃکا حکم​*

ہر مال دارمسلمان مردہویاعورت پر زکوٰۃ واجب ہے۔خواہ وہ بالغ ہو یا نابالغ ،عاقل ہویا غیر عاقل۔بشرط یہ کہ وہ صاحب نصاب ہو۔​

نوٹ۔ سود،رشوت،چوری ڈکیتی،اور دیگرحرام ذرائع سےکمایا ہوا مال ان سے زکاۃدینے کابالکل فائدہ نہیں ہوگا۔​

صرف حلال کمائی سے دی گئی زکوٰۃ قابل قبول ہے۔​

*زکوٰۃ کتنی چیزوں پر ہے​*

زکوٰۃ چار چیزوں پر فرض ہے ۔1۔سونا چاندی2۔زمین کی پیداوار3۔مال تجارت4۔جانور۔​

*سونے کی زکوٰۃ​*

87گرام یعنی ساڑھےسات تولے سونا پر زکاۃ واجب ہے۔جس کے پاس اس سے کم سونا ہے اس پر نہیں(ابن ماجہ1/1448)​

نوٹ۔ سونا محفوظ جگہ ہو یا استعمال میں ہر ایک پرزکاۃ واجب ہے۔(سنن ابودائودکتاب الزکاۃ اوردیکھئے حاکم جز اول صفحہ 390 ۔​

فتح الباری جز چار صفحہ 13)​

*چاندی کی زکوٰۃ​*

612گرام یعنی ساڑھےباون تولے چاندی پر زکاۃواجب ہے اس سے کم وزن پر نہیں۔(ابن ماجہ)​

*زکوٰۃ کی شرح​*

زکاۃ کی شرح بلحاظ قیمت یا بلحاظ وزن اڑھائی فیصد ہے۔(صحیح بخاری کتاب الزکاۃ)​

*زمین کی پیداوار پر زکوٰۃ​*

مصنوعی ذرائع سے سیراب ہونے والی زمین کی پیدا وار اگر پانچ وسق سے زیادہ ہے یعنی (725کلوگرام تقریبا18من) ہے​

تو زکاۃ یعنی عشر بیسواں حصہ دینا ہوگاورنہ نہیں۔اور قدرتی ذرائع سے سیراب ہونے والی پیداوار پر شرح زکاۃ دسواں حصہ ہے دیکھئے(صحیح بخاری کتاب الزکاۃ)​

نوٹ: گندم،مکی،چاول،باجرہ،آلو،سورج مکھی،کپاس،گنااوردیگر قسم کی پیداوار سے زکاۃیعنی (عشر )بیسواں حصہ نکالیں۔​

(صحیح بخاری کتاب الزکاۃ)​

*اونٹوں کی زکوٰۃ​*

پانچ اونٹوں کی زکاۃ ایک بکری اور دس اونٹوں کی زکاۃ دو بکریاں ہیں۔پانچ سے کم اونٹوں پر زکاۃ واجب نہیں۔(صحیح بخاری کتاب الزکاۃ)​

*بھینسوں اور گایوں کی زکوٰۃ​*

30گائیوں پر ایک بکری زکوٰۃہے اور 40گائیوں پردوسال سے بڑا بچھڑا زکاۃ دیں۔(ترمذی1/509)​

بھینسوں کی زکوٰۃکی شرح بھی گائیوں کی طرح ہے۔​

*بھیڑ بکریوں کی زکوٰۃ​*

40سے ایک سو بیس بھیڑ بکریوں پر ایک بکری زکاۃ ہےاور120 سےلےکر200تک دو بکریاں زکاۃ(صحیح بخاری کتاب الزکاۃ)​

*چالیس بکریوں سے کم پر زکاۃ نہیں۔​*

*کرایہ پر دیئے گئےمکان پر زکوٰۃ​*

کرایہ پر دیئے گئے مکان پر زکوٰۃ نہیں لیکن اگر اسکا کرایہ سال بھر جمع ہوتا رہے جو نصاب تک پہنچ جائے اور اس پر سال بھی گزر جائے تو پھراس کرائے پر زکوٰۃ واجب ہے۔اگر کرایہ سال پورا ہونے سے پہلے خرچ ہو جائے توپھر زکوٰۃنہیں۔شرح زکوٰۃ اڑھائی فیصد ہوگی۔​

*گاڑیوں پر زکوٰۃ​*

کرایہ پر چلنےوالی گاڑیوں پر زکوٰۃ نہیں بلکہ اسکے کرایہ پر ہےوہ بھی اس شرط کےساتھ کہ کرایہ سال بھر جمع ہوتا رہے اور نصاب تک پہنچ جائے۔​

*نوٹ : گھریلو استعمال والی گاڑیوں،جانوروں،حفاظتی ہتھیار۔مکان وغیرہ پر زکوٰۃ نہیں (صحیح بخاری)​*

*سامان تجارت پر زکوٰۃ​*

دکان کسی بھی قسم کی ہو اسکےسامان تجارت پر زکوٰۃدینا واجب ہے اس شرط کے ساتھ کہ وہ مال نصاب کو پہنچ جائے اوراس پرایک سال گزر جائے۔​

نوٹ: دکان کےتمام مال کا حساب کر کے اسکا چالیسواں حصہ زکاۃ دیں یعنی ۔دکان کی اس آمدنی پرزکاۃنہیں جوساتھ ساتھ خرچ ہوتی رہے صرف اس آمدنی پر زکاہ دینا ہوگی جوبنک وغیرہ میں پورا سال پڑی رہے اور وہ پیسے اتنے ہوکہ انسے ساڑھےباون تولےچاندی خریدی جاسکے​

*پلاٹ یا زمین پر زکوٰۃ​*

جو پلاٹ منافع حاصل کرنے کے لیئے خریدا ہو اس پر زکاۃ ہوگی ذاتی استعمال کے لیئے خریدا گیا پلاٹ پر زکاۃ نہیں۔​

(سنن ابی دائودکتاب الزکاۃ حدیث نمبر1562)​

*کس کس کو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے​*

ماں باپ اور الاد کےسوا سب زکاۃ کےمستحق مسلمانوں کو زکاۃ دی جاسکتی ہے۔والدین اور اولاد پر اصل مال خرچ کریں زکاۃ نہیں۔​

نوٹ:(ماں باپ میں دادا دادی ، نانا نانی اور اولاد میں پوتے پوتیاں،نواسیاں نواسے بھی شامل ہیں۔( ابن باز)​

*زکوٰۃ کے مستحق لوگ​*

1۔مساکین(حاجت مند)2۔غریب 3۔ زکاۃوصول کرنےوالے 4۔مقروض5۔ غیرمسلم جواسلام کے لیے نرم گوشہ رکھتا ہو​

6۔قیدی7۔مجاھدین7۔مسافر۔(سورۃالتوبہ60)​

نوٹ:ان میں سےکسی ایک مستحق کو ساری زکاۃدی جا سکتی ہے۔(مسلم

No comments :

Post a Comment